۔۔
انڈیا میں جاری جونیئر ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم گیارہواں نمبر حاصل کر سکی پورے ٹورنامنٹ میں ٹیم کوئی قابلِ ذکر کارکردگی دکھانے سے قاصر رہی سواۓ ان ٹیموں کے خلاف جو انتہائی نچلے درجے کی اور وائیلڈ کارڈ انٹری پر ٹورنامنٹ میں شرکت کر رہی تھیں۔۔
ٹیم کی ناقص کارکردگی کے ساتھ ساتھ کوچنگ کا فقدان بھی نظر آیا اور لڑکے بغیر کسی پلاننگ کے اپنا اپنا کھیلتے نظر آۓ ۔
اولمپئنز فورم اینڈ ھاکی فیملی سے سابقہ اولمپئنز منظور الحسن اولمپئن، راؤ سلیم ناظم اولیمپئن، رشیدالحسن اولمپئن، خالد بشیر اولمپئن، نعیم اختر اولمپئن نے ٹیم کی ناقص کارکردگی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔اور کہا ھے کہ جب تک پی ایچ ایف میں ایماندار لوگ نہیں آئیں گی جو ذاتی مفاد کی بجاۓ قومی کھیل کو ترجیح دیں تب تک ھاکی کی یہی حالت رہے گی۔ وزیراعظم کو خود نوٹس لینا چاہیے کہ جو لوگ پچھلے پندرہ سال سے فیڈریشن میں بیٹھے ہوئے ہیں ان کی کیا کارکردگی ھے جب کہ ان کے خلاف مبینہ کرپشن اور انسانی سمگلنگ جیسے کیس بنے ہوۓ ھیں۔
یاد رہے کہ پچھلی دفعہ جونیئر ورلڈ کپ میں پاکستان کی ٹیم نے نویں پوزیشن حاصل کی تھی جب کہ اس دفعہ ٹیم گیارہویں پوزیشن پر آئی ھے۔
