اسلام آباد سری نگر ہائی وے پر مقامی تاجر ندیم ستی کے صاحب زادے اسامہ ستی کے قتل کو ایک سال کا عرصہ بیت گیا والد ین ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں، اسامہ کی والدہ ابھی تک صدمے سے باہر نہیں نکل سکیں،قتل میں ملوث پولیس اہلکار ملزمان پر ابھی ٹرائل جاری ہے قتل کے واقعے کے بعد مقتول اسامہ ستی کے والدکی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی، انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ پولیس اصلاحات بل لایا جائے گا اور اُس بل کا نام اسامہ ستی بل رکھا جائے گامقدمے میں پیش رفت کے حوالے سے یہ ہے کہ ملزمان کی شہادتیں ریکارڈ ہو رہی ہیں، سرکاری اور پرائیورٹ گواہ انتالیس ہیں جن میں سے سات شہادتیں قلمبند ہو چکی ہیں اور مقدمے کی اگلی سماعت چار جنوری کو ہے واضح رہے کہ گزشتہ برس یکم اور دو جنوری کی درمیانی شب 22 سالہ اسامہ ندیم ستی اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر جی 10 کے اشارے سے کچھ آگے پولیس کی انسداد دہشت گردی فورس کی گولیوں کا شکار ہو کر جان گنوا بیٹھے تھے ایف آئی آر میں تعزیرات پاکستان دفعہ 302 بھی شامل کی گئی ہے