حساس انسان ہی احساس کرتا ہے اور دل اسی کا دکھ محسوس کرتا ہے جس کے سینے میں دل ہوتا ہے انسانیت سے پیار وہی کرتا ہے جس نے انسانیت کے لفظ کے معنی جان رکھے ہوں،
محترم جناب سلمان احمد صدیقی
نے سانحہ مری پر اپنے دل کی چلتی ہوئی نبض کی آواز اشعار کی صورت میں ان جانوں کے نام کی ہے جنہیں ہم مدتوں یاد رکھیں گے کہ وہ کہیں کھو گئے جب دنیا اپنے گرم بستروں میں سو رہی تھی
مری کا سانحہ ہمارے لیے سبق ہے اور سبق بھی ایسا کہ اسے ہمارا ضمیر تلاش کرتے کرتے نہ جانے اور کتنا سفر کرنا پڑے گا
طانیا کے قارئین کے لیے جناب سلمان احمد صدیقی کے اشعار حوصلہ بھی ہیں اور رہنمائی کا درد بھی
