اسلام آباد ( ) کل جماعتی حریت کانفرنس(سید علی گیلانی) کے آذاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ آج سے تیس سال سال قبل ہی یہ فیصلہ ہوگیا کہ بھارت ایک ہندو ریاست کی حیثیت سے دنیا کے سامنے آئے گا اور اس کے بعد ہی آر ایس ایس کو تقویت ملنا شروع ہوئی مسکان خان کے واقعہ کے خلاف دنیا بھر میں ہندو انتہاء پسندوں کے خلاف جمہوریت پسند حلقوں کو اپنی آواز اٹھانا چاہیے تھی مسکان کا واقعہ پہلا نہیں ہے مقبوضہ کشمیر میں گلی گلی روزانہ ایسے واقعات ہورہے ہیں مقبوضہ کشمیر میں ریاستی اسمبلی کے انتخابات ہوئے کل جماعتی حریت کانفرنس بائی کاٹ کرے گی اور ان میں میں حصہ نہیں لے گی انہوں نے یہ بات سوموار کو یہاں کرناٹک انڈیا میں آر ایس ایس انتہاء پسندوں کے ہاتھوں مسکان خان کے واقعہ کے خلاف ہونے والے ایک مزاکرے مں کیا، نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی، تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء انجینئر افتخار چوہدری، اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز اینڈ سمال انڈسٹریز کے سابق نائب صدر مدثر فیاض چوہدری، سول سوسائٹی کے معراج الحق صدیقی، فیصل نصیر، عارف شاہین رانا، سردار عالم گیر اور دیگر شریک ہوئے فاروق رحمانی نے کہا کہ برہان وانی کی شہادت کے بعد پوری کشمیری عوام متحد ہوگئے تھے اور شہید کے جنازے میں شمال سے جنوب تک کے لوگ شریک ہوئے،پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے اور اسے سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمائت سے آگے بڑھنا چاہیے ہمیں مسلم دنیا سے بہت امید تھی کہ وہ کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کے لیے سب سے بڑی موئثر آواز بن کر کھڑے ہوں گے مگر ہمیں مایوسی ہورہی ہے جن دنوں مقبوضہ کشمیر میں تحریک ازادی کا آغاز ہوا تھا ہمیں بتایا گیا کہ بھارت مسلۂ کا حل چاہتا ہے مگر وہ اس تیاری میں رہا کہ اسے ایک ہندو ریاست بن جانا ہے بے جے پی نے پوری تیاری اس کے لیے کی تھی اور آر ایس ایس اس کی سرپرستی میں بنی انہوں نے کہا کہ اس وقت بھارتی سرکار مقبوضہ کشمیر میں قانون سازی کر رہی ہے، اردو کی جگہ ہندی رائج کی جارہی ہے اور نئی حلقہ بندیاں کی جارہی ہیں جس کے بعد انتخابات ہو سکتے ہیں مگر کل جماعتی حریت کانفرنس ان انتخابات میں حصہ نہیں لے گی نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ مسکان خان کے واقعہ کی وجہ سے ہی بھارت ٹکڑے ٹکڑے ہوگا اور اسے اس کے نظریے سمیت شکست ہوگی مقبوضہ کشمیر کی آزادی شہداء کی قربانیوں کے باعث ہوگی یہ خون رائگاں نہیں جائے گا مسلم دنیا کو کشمیری عوام کی جدوجہد کا ساتھ دینا چاہیے انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کشمیری عوام کی جدوجہد کی حمائت کرتی ہے، مدثر فیاض چوہدری نے کہا کہ پانچ اگست کے واقعہ کے بعد ہمیں بہت دکھ ہوا ہے اور یہ بات ذد عام ہے کہ یہ فیصلہ بڑا سوچ سمجھ کر کیا گیا ہے بلکہ امریکی صدر ٹرمپ کی آشیر باد سے ہوا ہے وزیر اعظم عمران خان کو بھی یہ علم تھا کہ وہاں کیا ہورہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے بہت کمزور ردعمل دیا ہے، سول سوسائٹی کے معراج الحق صدیقی نے کہا کہ کشمیری عوام کی تحریک کامیاب ہوگی اور مسکان خان کے واقعہ سے بھارت میں ہندو انتہاء پسندی کے خلاف نفرت پیدا ہوگی انہوں نے عالمی برادری کو اس کا نوٹس لینا چاہیے
