ورنہ جمہوریت ڈی ریل ہو جائے گی

بڑی سیاسی جماعتوں اور اتحادوں کی کار کردگی سے مایوس عوام کے حقوق کی حقیقی جنگ لڑنے اور موجودہ غیر جمہوری ماحول کے خاتے کیلئے ملک بھر کی محب وطن سیاسی جماعتوں کے نئے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے چیرمین اقبال ڈار نے کہا ہےکہ پاکستانی سیاست میں مثبت کردار کی ضرورت ہے. ورنہ جمہوریت ڈی ریل ہو جائے گی، جو جمہوری اداروں کی تباہی کا سبب ہوگا۔ان خیا لات کا اظہار انہوں نےملک بھر کے علما مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماءمشائخ فیڈ ریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سے ملاقات کے دوران کیا،اقبال ڈار نے کہا کہ برسراقتدار اور نام نہاد اپوزیشن سے قوم کو بیروزگاری، مہنگائی، کرپشن اور لوٹ مار سے بچانے کے لئے لاہور میں پندرہ محب وطن پارٹیوں کے نمائندہ اجلاس میں سیاسی،اقتصادی و معاشی صورتحال پر عوامی حقوق کے حصول کیلئےنئے سیاسی اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک الائنس PDAکا قیام عمل لایا گیا ہےجو موجودہ ملکی غیر یقینی صورتحال میں وقت کا اہم تقاضا تھا تاکہ حکومت پارٹی اور اپوزیشن کی مفاد پرستانہ پالیسیوں ،عوام دشمنی اقدامات اور غیر جمہوری حرکتوں سے ملک بھر میں بے یقینی صورتحال میں پیدا ہونے والے سیاسی و جمہوری خلاء کو پر کیا جاسکے،انہوں نے برسر اقتدار ٹولے اور نام نہاد اپوزیشن کے کردار پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے عوام کو مایوسی،کرپشن اور بےروزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دیا ،غریب عوام انتہائی پریشان ہیں۔ضرورت اس امر کی ہےکہ کرپٹ سیاستدانوں سے چھٹکارہ پانے کے لیئے اس ملک کی محب وطن پارٹیاں مل کر ملک اور عوام کو ان کرپٹ عناصر سے نجات دلانے میں اپنا کردار ادا کریں گے،جو وقت کی ضرورت ہے ۔اقبال ڈار نے کہا کہ موجودہ دور حکومت میں بھی کرپشن کے تمام ریکارڈ ٹوٹ چکے ہیں2019-20ء میں وفاقی وزارتوں، اداروں اور محکموں میں 404ارب 62کروڑ روپے کے مالی گھپلے منظر عام پر آئے ہیں۔ معتدد اداروں نے آڈیٹر جنرل کو ریکارڈ دینے سے بھی انکار کردیا ہے۔جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ 56کیسز میں کھربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے۔کورونا فنڈنگ میں بھی اربوں روپے کی کرپشن سامنے آئی تھی مگر ذمے داران کے خلاف کچھ نہیں ہوا۔ وزیر اعظم کی جانب سے تحقیقات کا حکم محض خانہ پری کے سوا کچھ نہیں۔ کرپشن ملک میں ایک نا ختم ہونے والا ناسور بن چکا ہے۔ جس کی جڑیں گہرائی تک پھیلی ہوئی ہیں۔ کرپشن کو ختم کرنے کے لیے محب وطن، ایماندار اور پڑھی لکھی قیادت کی ضرورت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کی ٹیم کرپشن کی دلدل میں دھنسی ہوئی ہے۔ جو جتنا بڑا چور، ڈاکو اور کرپٹ ہے وہ اتنے ہی بڑے عہدے پر فائز ہے۔ احتساب کا نعرہ متنازعہ ہوچکا ہے۔قوم سوال پوچھتی ہے کہ پانامہ لیکس اور پنڈورا پیپرز میں بے نقاب ہونے والوں کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی۔؟ اقبال ڈار نے اس حوالے سے مزید کہا کہ ہر سال پانچ ہزا ر ارب روپے کی کرپشن لمحہ فکر ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے قوم کے سامنے دعوے تو بہت بلند و بالا کیے تھے مگر ان کی کارکردگی صفر سے نہیں بڑھ سکی۔ پی ایل ڈی سی میں بھی 15ارب روپے کی بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی گی ہے، مگر یوں محسوس ہوتا کہ جیسے وزیر اعلیٰ پنجاب کو سسٹم کا ادراک ہی نہیں۔ انہیں نظام کی بہتری کے لیے نہیں بلکہ ابتری کیلیے وزیر اعلیٰ بنایا گیا تھا۔صوبے میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون رائج ہے۔ لہذا اب محب وطن، ایماندار اور پڑھی لکھی قیادت PDAکے پلیٹ فارم سےکرپشن کے خاتمے اور اور عوام کی جنگ لڑے گی جس کیلئے عوام کو بھر پور ساتھ دینا ہوگا۔