اسلام آباد (نمائندہ خصوصی ) آل پاکستان ریلوے پینشنرز ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری اورنگ زیب تنولی نے مطالبہ کیا ہے کہ ریلوے پینشنرز کے مسائل کے حل کے لیے حکومت اور ریلوے انتظامیہ سنجیدہ رویہ اختیار کرے ریلوے پینشنرز ماہانہ پینشن میں پیدا ہونے والی بدترین بے قاعدگی کے عمل کے باعث کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو رہے ہیں اب ریٹائرڈ ملازمین کے لیے روز مرہ زندگی کے امور کی انجام دیہی اور ادویات کی خریداری تک مشکل اور ناممکن ہوتی جارہی ہے یہ وہ تمام لوگ ہیں جنہوں نے اپنی زندگیوں کا بہترین حصہ ریلوے کو دیا ہے اور اب ریٹائرمنٹ کے بعد اپنی زندگی کے مشکل ترین لمحات گزار رہے ہیں اور ریلوے انتظامیہ کی بے قاعدگی کی وجہ سے مصائب اور مشکلات کا شکار ہورہے ہیں کئی بار توجہ دلائی مگر شنوائی نہیں ہوئی حکومت اس بات کی تحقیقات کرے کہ ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کے لیے بجٹ کہاں صرف ہوا ہے اور اس کے ذمہ دار کون ہیں یہ بات ریلوے کے فنانس ڈیپارٹمنٹ سے پوچھی جائے اور ذمہ داروں کا تعین کرکے انہیں انکوائری کے لیے طلب کیا جائے انہوں نے کہا کہ ریلوے کا محکمہ ایک مثالی محکمہ ہوا کرتا تھا اور ایک وقت تھا اس کا الگ بجٹ پیش ہوتا تھا مگر جوں جوں وقت گزر رہا ہے اس محکمے میں ملازمین بدحالی بڑھ رہی ہے اور اب ملازمین کو یقین نہیں ہوتا کہ کہ انہیں ملازمت کا تحفظ بھی حاصل ہے یا نہیں، انہوں نے کہا کہ ریلوے کے ریٹائرڈ ملازمین کی پیشن کے معاملات اور مسائل حل نہ ہوئے تو راست اقدام اٹھانے پر مجبور ہوجائیں گے
