وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جرائم کی نئی لہر سے شہری عدم تحفظ کا شکار ہو گئے خواتین اور راہگیروں سے نقدی، پرس، زیورات اور موبائل فونز چھیننے کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں، اسلام آباد میں بلیو ایریا جیسے علاقہ میں ڈکیتی، کار چوری کے واقعات نے کاروباری طبقے کی نیندیں حرام کردی ہیں، تازہ ترین ڈکیتی کی وردات بلیو ایریا میں ایک موبائل شاپ پر ہوئی، جہاں لاکھوں مالیت کے موبائل فون چوری کر لیے گئے، دکان کے مالک کامران اختر کے مطابق پولیس تفتیش کر رہی ہے اور ملزموں کی تلاش جاری ہے، اب تو صورتحال میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کے بلند بانگ دعوؤں پر سے عوام کا اعتبار اٹھ چکا ہے۔ اسلام آباد میں جرائم کے حوالے سے 2021ء بدترین سال رہا جبکہ صورتحال بدستور بدتر ہورہی ہے۔ بڑھتے ہوئے جرائم سے صرف وفاقی دارالحکومت ہی متاثر نہیں ہورہا بلکہ پورے ملک میں جرائم کی شرح میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے سیف سٹی منصوبے پر کروڑوں روپے صرف کرنے اور شہر بھر میں پولیس کے گشت کرتے رہنے کے باوجود شہری محفوظ نہیں ہیں۔ جرائم کی بڑھتی شرح کو دیکھتے ہوئے سب سے پہلے تو سکیورٹی امور کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے جن میں موجود کمزوری کا فائدہ اٹھا کر جرائم پیشہ افراد وارداتوں میں کامیاب ہو رہے ہیں
