آئندہ مالی سال 2022،23کا 9500ارب روپے کاوفاقی بجٹ جمعہ کو قومی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔
اقتصادی ترقی کا ہدف 5فیصد مقرر کیا گیا ہے، رواں مالی سال 2021،22کی قومی اقتصادی سروے رپورٹ آج جاری کی جائے گی ،وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کل شام چار بجے بجٹ پیش کریں گے ۔
ایف بی آر 7255ارب کا ٹیکس جمع کرے گا، نان ٹیکس کی مد میں 1626 ارب روپے حاصل ہونے کا تخمینہ ہے ۔
وفاق سے صوبوں کو 4215 ارب روپے منتقل ہوں گے۔ دفاعی بجٹ کے لیے 1586 ارب روپے مختص کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے ۔
آئندہ مالی سال 1232 ارب روپے کی گرانٹس دی جائیں گے۔ قرض اور سود کی ادائیگیوں پر 3523 ارب ،حکومتی امور چلانے کیلیے 550 ارب ، پنشن کی مد میں 530 ارب ، سبسڈیز کی مد میں 578 ارب روپے مختص کرنے کا تخمینہ لگایا ہے ،آج وزیر خزانہ رواں مالی سال کے اہم معاشی اہداف کے حصول کے اعدادوشمار قومی اقتصادی سروے رپورٹ کے ذریعے جاری کریں گےجن میں صنعت ، خدمات ، زراعت کے شعبوں سمیت دیگر شعبے شامل ہیں اور توانائی ، صحت ، تعلیم ، ٹرانسپورٹ ، مواصلات ، تجارت ، مہنگائی ، قرضوںکی ادائیگیوں ، کیپٹل مارکیٹ ، آبادی ، ماحولیاتی تبدیلی اور سماجی تحفظ کا کارکردگی پر روشنی ڈالی جائے گی۔
دستاویزات کے مطابق رواں مالی سال 2021-22کی اقتصادی شرح نمو 5.97فیصد رہی ، زرعی شعبہ کی شرح نمو 4.4فیصد ، صنعت 7.2فیصد اور خدمات کے شعبے کی شرح نمو 6.2فیصد رہی ، قومی اقتصادی کونسل نے آئندہ مالی سال کے معاشی اہداف کی منظوری دے دی۔
آئندہ مالی سال کےلیے اقتصادی شرح نمو کا ہدف 5فیصد مقرر کیا گیا ہے جس کو 6فیصد تک بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔