پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے مختلف اضلاع ،ڈویژن اور صوبائی و مرکزی عہدیداران کا اہم اجلاس مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار محمد یعقوب خان ناصر کی زیرصدارت ناصر ہاؤس کویٹہ میں منعقد ہوا۔اجلاس میں پارٹی رہنماؤں کی تجاویز و سفارشات کی روشنی میں مختلف اضلاع اور ونگز میں گروپ بندی ختم کرکے مسلم لیگ ن کو ایک بار بلوچستان میں حقیقی پارلیمانی پارٹی بنانے کے لیے تمام رہنماؤں کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے پر اتفاق کیا گیا جبکہ کوئٹہ کے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور انداز میں حصہ اور صوبائی پارٹی کی تنظیم نو کے متعلق تفصیلی مشاورت اور طویل بحث و مباحثے کے بعد اہم فیصلے کیے گئے،نمائندہ اجلاس میں کویٹہ سے عبدالرحیم کاکڑ، میر لیاقت لہڑی، چودھری کریم، تربت سے میر عطاء اللہ محمد زئی، لسبیلہ سے جاوید لاسی، پشین سے ظاہر اغا، چمن سے مراد خان اچکزئی، سبی سے سردار بختیار باروزئی، کچلاک سے امین اللہ کاکڑ اور مختلف اضلاع سے سنیئیر مسلم لیگی رہنماؤں ہاشم خان بڑیچ،سردار نقیب ترین،حاجی قیوم ملاخیل،حاجی شنوگل خلجی،حاجی بازمحمد خلجی،ضمیراختر،ملک عبداللہ،اسدترہ کئی اوردیگر نے شرکت کی۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئےپاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی سینئر نائب صدر سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے کہا کہ مسلم لیگ ن کو بلوچستان میں ایک بار پھر مضبوط بنانے کے لیے سینئر اور پرانے ارکان کو آگے آنا ہوگا کیونکہ عام انتخابات میں پارٹی کے ٹکٹ حقیقی سیاسی پرانے اور متحرک کارکنوں کو ہی ملے گا انھوں نے کہا کہ پارٹی کارکنوں کے آپس کےاختلافات سے فایدہ صرف مخالفین کو ہی ہوگااس لیے ناگزیر ہے کہ صوبے میں مسلم لیگ ن کو ایک بار پھر متحرک اور فعال بنانے کے لیے اراکین پارلیمنٹ،قبائلی عمائدین اور سیاسی کارکنوں کی پارٹی میں شمولیت کے لیے جدوجھد تیز کی جائیں،کیونکہ مسلم لیگ میاں نواز شریف کی قیادت میں ہی بلوچستان اور پاکستان کو بحران سے نکال سکتی ہے۔ سینیٹر سردار یعقوب خان ناصر نے کہا کہ لندن میں سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ کے تاحیات قائد میاں نواز شریف سے ملاقات میں بلوچستان میں مسلم لیگ ن کو فعال جماعت بنانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور اس ضمن میں عنقریب مختلف پارٹیوں کے رہنما مسلم لیگ ن میں شمولیت اختیار کرینگے، انھوں نے کہا کہ میاں نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں بہت جلد بلوچستان سے سابق وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور قبائلی رہنماؤں سے رابطے کرکے انھیں پاکستان مسلم لیگ ن میں شامل کیا جائے گا۔
