بدترین مہینہ پاکستانی کرنسی کی قدر انتہائی کم

 IMF سے قرض ملنے میں تاخیر کے خدشات کے باعث جولائی پاکستانی روپے کیلئےبدترین مہینہ رہا۔ 

غیرملکی میڈیا کےمطابق ڈالر کی کمی کے باعث پاکستانی کرنسی کی قدر انتہائی کم ہو گئی۔

نئے سیاسی بحران نے آئی ایم ایف سے فنڈنگ ​​پر شک و شبہات کو جنم دیدیا۔

ڈالر کی قلت اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کے بیل آؤٹ پروگرام میں تاخیر کے باعث 1989کے بعد پاکستانی روپے کیلئے جولائی بدترین مہینہ رہا۔

جولائی میں پاکستانی کرنسی ڈالر کے مقابلے میں 14 فیصد سے زیادہ گر گئی جو کہ بلومبرگ کی جانب سے 1989 سے اکٹھا کئے جانیوالے ڈیٹا کا اب تک کا سب سے زیادہ کرنسی کا گرنا ہے اوراس مہینے پاکستانی کرنسی عالمی سطح پر بھی بدترین گرائوٹ کی شکار کرنسیوں میں شامل رہی۔