پاکستان میڈیا تھنک ٹینک کے زیر اہتمام ہونے والی یوم آزادی کی تقریب

پاکستان مسلم لیگ(ض) کے سربراہ سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے کہا کہ ہمیں اپنے وطن کی ذادی کی حفاظت کرنی چاہیے اور نئی نسل کو بتائیں کہ ہمارے بزرگوں نے کتنی قربانیوں کے بعد یہ ملک حاصل کیا ہے، ایک آزاد ملک کی اہمیت ان قوموں سے پوچھی جائے جن کے پاس اپنا ملک نہیں ہے کشمیر اور فلسطین آج بھی اقوام عالم سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کے انسانی اور سیاسی حقوق کا احترام کرتے ہوئے انہیں آذاد ریاست کا مالک بنایا جائے، انہوں نے یہ بات پاکستان میڈیا تھنک ٹینک کے زیر اہتمام ہونے والی یوم آزادی کی تقریب سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہی، تقریب سے نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی، سابق ایم این اے اور پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات انوار الحق رامے، اسلام آباد چیمبر آف سمال ٹریڈرز انڈ سمال انڈسٹریز کے سابق صدر ملک ندیم، سابق سینئر نائب صدر عمران بخاری، فیڈریشن آف رئلٹرز پاکستان کے رہنماؤں اسرار الحق مشوانی اور ذوالقرنین عباسی نے بھی اظہار خیال کیا، اعجاز الحق نے کہا کہ آج تجدید عہد کا دن ہے ہمیں اپنے اللہ سے وعدہ کرنا ہو گا کہ ہم جد وجہد کر کے ملک میں حقیقی معنوں میں اسلامی نظام کے لیے بھر پور جدو جہد کر یں گے،دو قومی نظریے کی بنیاد پر بننے والی مملکت آ ج بھی اسلامی نظام کا تقاضا کررہی ہے،ملک نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ایسے میں حکمراں اور عوام تمام تر اختلافات کو بھلا کر آزادی کی نعمت کا حق ادا کرتے ہوئے تعمیر وطن پر توجہ دیں اور اس وطن عزیز کو اس کے نظریے اور مقصد وجود سے ہمکنار کرنے کا عزم کریں، انہوں نے ایک واقعہ سناتے ہوئے کہا کہ جنرل ضیاء الحق کے زمانے میں فسلطین سے تعلق رکھنے والے ایک وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا اور اپنے دورے کے بعد اس وفد کے سربراہ پاکستان کی خوبصورتی دیکھ آبدیدہ ہوگئے اور بھیگی ہوئی آنکھوں سے کہا کہ آپ کو اپنے ملک کی حفاظت اور قدر کرنی چاہیے یہ دنیا کا بہترین اور خوبصورت ملک ہے انہوں نے کہا کہ یوم آذادی کی تقریبات ہمیں اس بات کا پتہ دیتی ہیں کہ ہم اپنے ملک سے کس قدر محبت اور پیار کرتے ہیں ہم سب کا فرض ہے اپنے ملک کی ترقی کے لیے سلامتی کے لیے ہر قسم کی قربانی دیں یہ ملک ہمیں اللہ کی نعمت کے طور پر ملا ہے اور قدر کرنا ہم سب پر فرض ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے لئے تو اگر پاکستان میں ترقی کے لیے کام کر جائیں تو یہی ہماری کامیابی ہے انہوں نے کہا آج آزادی کی75ویں سالگرہ ہے، حب الوطنی یوم آزادی پر ایک ٹویٹ کرنے تک محدود نہیں رہنی چاہیے جس لمحے ہم حب الوطنی کا دعویٰ کر رہے ہوتے ہیں یہ وہی لمحہ ہوتا ہے جب ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہے ہم اس ملک کی حقیقی معنوں میں ترقی کے لیے کام کریں گے نیشنل لیبر فیڈریشن کے صدر شمس الرحمن سواتی نے کہا کہ ملک میں کم و بیش چھ سات کروڑ مزدور ہیں، ان میں صنعتی اور زرعی مزدور بھی شامل ہیں لیکن ہمارے مزدور اپنے حق سے محروم رہتے ہیں کہ ان کے لیے مناسب قانون سازی ہونی چاہیے تاکہ انہیں ان کا معاوضہ تو مل سکے اور انہیں سماجی تحفظ بھی مل سکے ہمارے ملک میں آج کا مزدور ہر لحاظ سے پس ماندہ ہے مہنگائی کے عالم میں وہ پچیس ہزار روپے میں کیسے گزارا کرسکتا ہے جب ہمارے ملک میں ایک اور نظام آگیا ہے کہ ٹھیکیدار ہی اب سب پر حاوی ہے وہ جو رقم مزدور کو معاوضہ کی شکل میں دینے کے لیے آجر سے وصول کرتا ہے اس رقم کا نصف بھی مزدور کو نہیں ملتا، ملک کے سیاست دانوں اور پارلیمنٹیرین کو اس بارے میں مناسب توجہ دینی چاہیے،سابق ایم این اے اور پارلیمانی سیکرٹری برائے اطلاعات و نشریات انوار الحق رامے نے کہا کہ،انھوں نے کہاملک وقوم کے تمام مسائل کے حل اور بحرانوں سے نجات کا واحد راستہ ہی یہ ہے کہ یہاں اسلام کا عادلانہ اور منصفانہ نظام کے قیام کو ممکن بنائیں،سابق سینئر نائب صدر عمران بخاری سید عمران بخاری نے جب ہم چودہ اگست کو اپنے گھر پر جھنڈا لہراتے ہیں یا یوم آزادی پر سبز اور سفید کپڑے پہن کر نکلتے ہیں تو وہ حب الوطنی کا اظہار ہوتا ہے حب الوطنی کا اصل اظہار آئین اور قانون کی پاسداری ہے، آپ اپنی قمیض پر قومی پرچم لگائیں، فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے راہ نماء اسرار الحق مشوانی نے کہا کہ آج کا دن بہت خاص دن ہے ملکی سلامتی اور خوشحالی کی دعائیں مانگی جائیں ملک ندیم نے کہا کہ آج پاکستان کی سالگرہ ہے اور ہمیں ملک میں امن کے لیے کام کرنا چاہیے فیڈریشن آف رئیلٹرز پاکستان کے راہ نماء ذوالقرنین عباسی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں 14 اگست 1947 کو وطن عزیز کی صورت میں ایک بڑے انعام سے نوازا ہے۔اس عظیم مقصد کی خاطرلاکھوں بہنوں،بزرگوں اور جوانوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا،ہجرت کی آگ و خون کے دریاوں سے گزرے ان قربانیوں کی بدولت جو ہمیں ملک ملا ہے پاکستان ایک نظریہ،عقیدہ،فلسفہ،کلمہ توحید،نبی ﷺ کے ساتھ عشق اور محبت ہے اللہ کی خاطر جینے اور مرنے کا نام ہے تقرینب کے اختتام پر کیک کاٹا گیا اور وطن کی سلامتی کے لیے دعا مانگی گئی