آمریت و فیملی ازم

جمہوریت کا راگ الاپنے والے اپنی سیاسی و مذہبی جماعتوں میں آمریت و فیملی ازم کو نافذ کئے ہوئےہیں جبکہ بڑے بڑے مذہبی خاندان بھی آگے اپنی فیملی کو صدارت دیتے نظر آتے ہیں ، جماعتوں میں خاندانی اجارہ داری نافذ ہوگی تو ملکی سیاسی مذہبی نظام پر بھی خاندانی اجارہ داری ہوگی۔ہمیں ملکی نظام کو بدلنے و بہتر کرنے کے لئے پارٹی سسٹم کو خاندانی اجارہ داری سے پاک کرنا ہوگا اور سخت قانون پاس کرنا ہوں گے تاکہ نئی پڑھی لکھی قیادت کو موقع مل سکے ۔ آج ملک کا بچہ بچہ سیاسی، مذہبی و دفاعی لیڈر شپ کو دیکھ رہا ہے کہ کب یہ مل بیٹھ کر ملکی نظام میں بہتری کیلئےلانگ ٹرم اسٹرٹیجی پر دستخط کریں گے۔