ریکٹ توڑنے والے غصیلے نوجوان سے قابل احترام رول ماڈل اور جدید عالمی آئیکون بننے والے راجر فیڈرر کھیل کی دنیا میں تقریباً مقدس درجہ حاصل کر چکے ہیں۔
20 سال قبل ومبلڈن میں اپنا پہلا گرینڈ سلیم جیتنے کے بعد ٹینس لیجنڈ اور ’سب سے بہترین کھلاڑی‘ کا لقب پانے والے فیڈرر نے ہفتے کو ٹینس کو خیرباد کہہ دیا۔
وہ اپنے آخری میچ میں کامیاب نہیں ہو پائے مگر یہ کوئی بڑی بات نہیں تھی کیونکہ دن کے اختتام تک کورٹ میں کوئی ایسا نہیں تھا جس کی آنکھیں نم نہ ہوں۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق لندن میں جاری لیور کپ میں یورپ کے لیے کھیلتے ہوئے فیڈرر اپنے ساتھی ٹینس لیجنڈ رافیئل ندال کے ساتھ مینز ڈبلز میچ میں کامیاب نہیں ہوسکے۔
41 سالہ سوئس کھلاڑی 18 ماہ سے گھٹنے کی تیسری سرجری سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے آخری بار 2021 میں ومبلڈن کھیلا تھا اور اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر چکے تھے۔

لندن میں چھ جولائی 2003 کو ومبلڈن سنگلز فائنل جیتنے کے بعد راجر فیڈرر نے اپنی کامیابیوں کا سلسہ جاری رکھا (اے ایف پی)
وہ 20 گرینڈ سلیمز کے ساتھ کھیل چھوڑ رہے ہیں جن میں آٹھ ومبلڈن، 103 ٹائٹل اور 10 کروڑ ڈالر سے زائد انعام کی رقم شامل ہے۔ ان کو یہاں پہنچانے والا تھا ان کا نایاب مہربان انداز، سرو میں لیزر نما درستگی اور ان کا مخصوص ایک ہاتھ سے کھیلا جانے والا بیک ہینڈ۔
خود اعتمادی ہمیشہ سے فیڈرر کی شخصیت کا اہم حصہ رہی ہے اور کھیل میں کسی آرٹسٹ کی طرح کا انداز ہی انہیں مداحوں میں مقبولیت کی بلندیوں پر لے گیا، ایسا مقام جو چند لوگ ہی حاصل کر سکتے ہیں۔
نیو یارک ٹائمز میں ایک کالم نگار نے تو ان کی تعریف میں ایک آرٹیکل کا عنوان ہی ’فیڈرر ایک مذہبی تجربہ‘ لکھ ڈالا۔
فیڈرر 310 ہفتوں تک عالمی نمبر ایک ٹینس کھلاڑی رہ چکے ہیں، جس میں فروری 2004 سے اگست 2008 کے درمیان مسلسل 237 ہفتے شامل ہیں۔
2019 میں ان کی دولت کا تخمینہ 45 کروڑ ڈالر لگایا گیا تھا۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2018 میں انہوں نے کپڑوں کے جاپانی برانڈ یونیکلو کے ساتھ 30 کروڑ ڈالر کی 10 سالہ انڈورسمنٹ ڈیل پر دستخط کیے۔ وہ اس وقت 36 سال کے تھے۔
فیڈرر اپنے حریفوں کو حیران چھوڑ دیا کرتے تھے۔
2004 میں فیڈرر سے ومبلڈن ٹائٹل ہارنے والے اینڈی روڈک نے میچ کے بعد کہا: ’میں نے ان پر کچن سنک پھینکا، مگر وہ باتھ روم گئے اور اپنا ٹب اٹھا لائے۔‘
کورٹ سے باہر وہ خاندان کو ترجیح دینے والے شخص ہیں، جن کی اہلیہ مرکہ بھی ایک سابق کھلاڑی ہیں جن کی ان سے ملاقات سڈنی اولمپکس میں 2000 میں ہوئی۔ دونوں جڑواں بچوں کے دو سیٹس کے والدین ہیں۔