پھر پلٹ کر نہ دیکھا تم نے

پھر پلٹ کر نہ دیکھا تم نے
سلمان احمد صدیقی (وصفیٓ)

جو گر کر اٹھے ہو تو پھر پلٹ کر نہ دیکھا تم نے
ہم نے دیکھا اپنی غلطیوں سے ہے سیکھا تم نے
وصفیٓ تیس سال بعد تاریخ خود کو دہرا رہی ہے
آج میدان سے فاتح بن کر ہے گھر کو پلٹنا تم نے