نامور وکلاء نے پیمرا ترمیمی قانون کے آئینی اور انسانی حقوق کے پہلؤں کا جائزہ لینا شروع کردیا

صحافیوں کی ملک گیر تنظیم پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(ڈیموکریٹ) کی درخواست پر نامور وکلاء نے پیمرا ترمیمی قانون کے آئینی اور انسانی حقوق کے پہلؤں کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے امکان ہے کہ یہ ترمیمی قانون عدالت میں چیلنج کیا جائے گا تاکہ اخباری کارکنوں اور عامل صحافیوں کے پیشہ امور کو قانونی تحفظ یقینی بنایا جاسکے‘ معلوم ہوا ہے کہ عامل صحافی کی قانونی تعریف کے تعین کے لیے یہ وکلاء عدلیہ سے رجوع کریں گے اور انہیں مفت قانونی امداد دینے اور ان کی ملازمت سے متعلق مسائل کے قانونی حل کے لیے اسلام آباد بار اور آزاد جموں و کشمیر گلگت بلتستان کے علاوہ سندھ‘ کے پی کے‘ بلوچستان اور پنجاب میں عدالتوں اور آئی ٹی این ای میں قانونی معاملات میں فری سروس کی فراہمی کے لیے بار کے سینیئر وکلاء نے اپنی خدمات پیش کرنے کا اعلان کیا ہے ان وکلاء میں عامر رضا بٹ ایڈووکیٹ ہائی کورٹ‘چوہدری عمر ظفر کساناایڈووکیٹ ہائی کورٹ‘راجہ شاہد حمید ایڈووکیٹ ہائی کورٹ اورعائشہ تنویر ایڈووکیٹ ہائی کورٹ شامل ہیں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(ڈیموکریٹ) کے ساتھ ان وکلاء نے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کرنے کے فیصلے کی توثیق کردی ہیپاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(ڈیموکریٹ) نے حکومت نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لاء اینڈ جسٹس اتھارٹی کو مناسب فنڈز مہیا کرے تاکہ وہ تمام جرنلسٹس جنہیں قانونی امداد کی ضرورت ہو وہ اس اتھارٹی کے پینل پر موجود وکلاء کی خدمات بھی حاصل کرسکیں‘ صحافیوں کو مفت قانونی امداد دینے والے وکلاء کے پینل کے سربراہ عامر رضا بٹ نے کہا کہ ان کے پیۃل میں شامل وکلاء تمام صحافیوں کو ان کی پیشہ وارانہ امور سے متعلق مقدمات میں فری خدمات مہیا کریں گے

اپنا تبصرہ لکھیں