فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے غیر منقولہ جائیدادوں کی ویلیوایشن پر مجوزہ اضافہ ایک ماہ کیلئے موخرکردیا ہے جبکہ ایف بی آرانکم ٹیکس آرڈیننس 2001کی شق 7ای کے تحت تجویز کردہ ٹیکس پر چھوٹ یا ٹیکس ادائیگی کے طریقہ کار کوبھی خودکار بنائے گا، ذرائع کے مطابق ایف بی آر تمام شہریوں کے لئے تمام غیرمنقولہ جائیداد پر ایک فیصد ٹیکس کی ادائیگی یا چھوٹ کیلئے”آئرس” پر ایک آن لائن سہولت متعارف کرائے گا۔ایف بی آر کے آئرس (IRIS)پورٹل پر ان لینڈ ریونیو کے کمشنر کی 7ای کے تحت صوابدیدی اختیارات کا بھی خاتمہ ہوگاجوکہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر کا بڑا مطالبہ تھا ۔ ذرائع نے مزید بتایاکہ ایف بی آر ستمبر 2023میں ہونے والے اجلاس میں غیرمنقولہ جائیدادوں کی ویلیوایشن پر یکساں 10فیصد کی شرح سے ٹیکس کو بھی حتمی شکل دے گا، دریں اثناایف بی آر کے جاری کرد ہ اعلامیہ کے مطابق چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے فیڈریشن آف ریئلٹرز پاکستان کے وفد کو یقین دہانی کرائی کہ وہ اس سلسلے میں رئیلٹرز کے ساتھ مناسب ہم آہنگی اور مشاورت کو یقینی بنائیں،چیئرمین ایف بی آرنے مزید نشاندہی کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت اس وقت ٹیکس میں کوئی نئی چھوٹ، رعایت یا ترجیحی ٹیکس کی سہولت ممکن نہیں ہے۔سرکاری اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ و ریونیو کی طرف سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس اور ریونیو کے چار اگست کو ہونے والے90ویں اجلاس کے دوران رئیل اسٹیٹ ٹرانزیکشنز سے متعلق ٹیکسیشن کے مسائل کو حل کرنے کی ہدایت کی روشنی میں ایف بی آر ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں گزشتہ روز ایک اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت چیئرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے کی جس میں فیڈریشن آف ریئلٹرز پاکستان کے صدر سردار طاہر محمود کی سربراہی میں ایک وفد اور ایف بی آر کے افسران کی ایک ٹیم نے شرکت کی۔ ریئلٹرز کے وفد نے معیشت کی خراب صورت حال کے پس منظر میں غیر منقولہ جائیداد پر عائد ٹیکسیشن کو معقول بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں رئیل اسٹیٹ سیکٹر ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاری کا بڑا ذریعہ رہا ہے تاہم ابتر معاشی حالات کی وجہ سے لوگ اب اس شعبہ میں سرمایہ کاری سے گریزاں ہیں۔ مزید برآں انہوں نے کہا کہ فنانس ایکٹ 2022 اور فنانس ایکٹ 2023 کی رو سے غیر منقولہ جائیداد پر متعارف کرائے گئے ٹیکسوں کی وجہ سے رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کے لئے حوصلہ شکن ماحول پیدا ہوا ہے۔وفد نے تجویز پیش کی کہ غیر منقولہ جائیداد سے ہونے والی آمدنی پر ٹیکس ختم کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال جائیدادوں کی ویلیوایشن ٹیبل پر کوئی نظر ثانی نہ کی جائے۔اور اگر اس میں اضافہ ناگزیر ہو تو پھر سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کرکے منصفانہ طور پر اضافہ کیا جائے۔چیئرمین ایف بی آر نے شرکا کو یقین دلایا کہ ان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا اور ٹیکس قوانین کے نفاذ کی وجہ سے پیدا ہونے والی مشکلات کو دور کرنے کے لئے ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی۔انہوں نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ اس سلسلے میں رئیلٹرز کے ساتھ مناسب ہم آہنگی اور مشاورت کو یقینی بنائیں۔چیئرمین نے مزید نشاندہی کی کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت اس وقت ٹیکس میں کوئی نئی چھوٹ، رعایت یا ترجیحی ٹیکس کی سہولت ممکن نہیں ہے۔
