۔
وزیراعظم نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری صدر کو بھیج دی۔ صدر آئین کے آرٹیکل 58 کے تحت وزیراعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کرینگے۔ ان کے دستخط کرتے ہی اسمبلی ٹوٹ ہوجائے گی۔
صدر کے دستخط نہ ہونے کی صورت میں 48 گھنٹوں میں ازخود اسمبلی تحلیل ہوجائے گی۔
اسمبلی ٹوٹتے ہی کابینہ تحلیل ہوجائے گی اور نگران وزیراعظم کی تقرری تک وزیراعظم شہباز شریف عہدے پر برقرار رہیں گے۔