پاکستان اور مصر کے درمیان سائمن سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون

مصر کے سفیر ڈاکٹر طارق دہروگ نے جنوب میں پائیدار ترقی کے اہداف کی تکمیل کے لیے قائم سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن، کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی اوران کی ٹیم سے ملاقات میں پاکستان اور مصر کے درمیان سائمن سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون اورجنسی طور پر منتقل ہونے والی بیماریوں اورانفیکشن (ایس ٹی آئی) کے تدارک کے حوالے سے دوطرفہ تحقیق وتجربات سے استفادہ کرنے اوراس ضمن میں باہمی مشاورت میں مزید تیزی لانے کے لیے گہری دلچسپی کااظہارکیا ہے۔ گذشتہ روزمصر کے سفارت خانے میں ہونے والی اس ملاقات میں کامسیٹس سیکرٹریٹ کی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے معزز سفیر کے ہمراہ ڈپٹی ہیڈ آف مشن (ڈی ایچ ایم) ابراہیم سید ابراہیم اور مصری سفارت خانے کے دیگر عملے سے اپنے ہمراہ گئی ہوئی کامسیٹس ٹیم کا تعارف کرایا اور متعلقہ شعبوں میں امکانی تعاون اور بین الاقوامی اہمیت کے دیگر امور کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ ملاقات میں مصر کے معززسفیر کو کامسیٹس کے جاری آپریشنز اور میکانزم کے نتیجے میں سامنے آنے والی معاشرتی واقتصادی ترقی کے مقاصد اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے عالمی سطح پر جنوبی خطے میں امن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے کہا کہ کامسٹیس نے عالمی سطح پر جو شراکت داری قائم کر رکھی ہے،اُس کے تحت صحت،تعلیم،انٹرنیٹ خدمات،آب و ہوا کی تبدیلی اور استحکام کے شعبوں میں متعددپروگرام اور منصوبے شروع کیے ہوئے ہیں،جواقوام متحدہ کے عالمی ایجنڈے 2030 کے عین مطابق ہیں۔ انہوں نے مصر کے سفیر کو بتایا کہ مجھے کہتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ مصر کامسیٹس کے بانی رکن ممالک میں سے ایک اہم ملک ہے اورمصر نے کامسیٹس کے مختلف سائنسی پروگرامز میں بھرپور شرکت داری کو جاری رکھاہوا ہے۔ مصر نے اس ضمن میں  اپنی صلاحیت اور استعداد کار کو بڑھانے اور وظائف اورعلمی سطح کے تبادلے کے عمل میں ہمیشہ فعال کردار ادا کیا۔
ملاقات کے دوران،ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے مصری سفارت خانے کی نئی انتظامیہ کو مصر کے دارالحکومت میں کامسیٹس یونیورسٹی کے قیام کے ساتھ ساتھ سرکاری سطح پر مصر میں ٹیکنالوجی سے متعلق فعال پالیسی کی تشکیل کے لیے تعاون کی پیش کش بھی کی۔ تبادلہ خیال کے دوران یہ تجویز بھی سامنے آئی کہ جنسی میل جول سے منتقل ہونے والی بیماریوں (STDs) یاجنسی طورپر منتقل ہونے والے انفیکشن (STIs)عام طور پر بے راہ روی پر مبنی جنسی روابط سے ہی پھیلتے ہیں،جو جسم میں مہلک بیماریوں کا سبب بنتے ہیں،ان کا جامع سدباب ہونا چاہیے۔یہ بیماریاں مخصوص قسم کے بیکٹیریا،وائرس اور پیراسائیٹ (طفیلی جراثیم، جو دوسروں پر انحصار کرتے ہوں)خون کی ترسیل، مردانہ منی یا اندام نہانی اور دیگر جسمانی رطوبتوں میں شامل ہوکرایک سے دوسرے انسان میں منتقل ہوجاتے ہیں۔اس لیے ایس ٹی آئی کی میکانی ترسیل کے عمل کو ساقط کرنے کے ساتھ مشترکہ طور پر ایس ٹی آئی کی پالیسیوں کو مرتب کرنے کے لیے نظریاتی سطح پرسوچ بچار اوردرپیش سوالات کے منطقی جوابات کی تلاش کے لیے ایک ورچوئل سیل تشکیل دیا جاسکتاہے۔
مصر کے معزز سفیر نے اس ملاقات میں تبادلہ خیال کے نتیجے میں سامنے آنے والی مختلف تجاویزکوقابل عمل قرار دیتے ہوئے سائبر سیکیورٹی،ایس ٹی آئی اور تعلیم کے میدان میں پاکستان اور مصر کے مابین تعاون بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی سطح پر درپیش چیلنجز پر قابو پانے اور پائیدار سماجی و معاشی ترقی کے حصول کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل اور جدید طریقہ کارکو فروغ دیناچاہیے تاکہ جنوبی خطے میں بڑے پیمانے پر ترقی کے عمل کو ممکن بنایا جاسکے۔اس خوشگوارملاقات کااختتام اس اعادے پر ہوا کہ دونوں ممالک پائیدار ترقی کے دھارے کو آگے بڑھائیں گے۔کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے معززسفیر کو اسلام آباد میں کامسیٹس کے سینٹرآف ایکسی لینس،کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے دورے کی دعوت بھی دی جو انہوں قبول کر لی۔