ار نا ب گو سوا می بھا رت کے ایک ٹی وی اینکر ہیں جو اپنی دھو اں داھا ر کمپئر نگ او رپاکستان مخا لف ٹی وی پر وگر ا موں کی وجہ سے جا نے جا تے ہیں ۔ مو صو ف اپنے پراگرا موں میں پا کستان سے بھی مہما نوں کو شا مل کر تے ہیں اور یا تو پاکستانی مہما نوں کو بو لنے نہیں دیتے یا آ وا ز نہ آ نے کے بہا نے ان کی با ت کو کا ٹ کر سچ کو چھپا نے کے ما ہر سمجھے جا تے ہیں ۔ یہ صحا فی ٹا ئمز نائو ٹی وی چینل کے میزبا ن اور مد یر اعلیٰ تھے اور اسی چینل پر دی نیو ز آ ور نا می مبا حثہ کی میزبانی کر تے تھے ۔ ان کی ایک واٹس ایپ گفتگو آ ج کل منظر عا م پر آ ئی ہو ئی ہے جس میں ار نا ب گو سوا می BARC(برا ڈ کا سٹ آ ڈیینس ریسر چ کو نسل ) کے چیف ایگزیکٹیو پا رتھو دیس گپتا سے با ت چیت کر تے ہو ئے روا نی میں بو ل جا تے ہیں کہ انہیں پہلے سے پتہ تھا کہ بھا رت پلوا مہ حملے کا بدلہ لینے کے لیے 26فرو ری 2019ء کو پا کستان میں با لا کو ٹ کے ایک دہشت گر د کیمپ پر فضا ئی حملہ کر نے والا ہے ۔ اس خبر سے پور ے بھا رت میںا یک آ گ لگی ہو ئی ہے لیکن بھا رتی میڈیا پر مو دی حکو مت کا کنٹرو ل اس قدرسخت ہے کہ بھا رتی اخبا را ت اور ٹی وی چینلز پر اس خبر کے با رے میں کو ئی پر وگرا م نہیں کیا گیا ۔میڈیا کو در حقیقت سچ سنا نے اور سیج دکھا نے کا ایک ذریعہ ہو نا چا ہیئے لیکن بھا رت میں میڈیا جرائم کا مدد گا ر اور ہمد در ہو تا ہے ۔ بھا رت کا میڈیا
ہند و توا کی انتہا پسند پا لیسیوں کو نا فذ کرنے میں حکو مت کا سا تھ دیتا ہے ۔ بھارت میں میڈیا کو سچ چھپا نے کے لیے استعما ل کیا جا تا ہے ۔ بھا رت کا میڈیا عوا م کو گمراہ کر نے ، جھو ٹ کا پر چا ر کر نے اور مقبو ضہ کشمیر جیسے علا قوں میں آ زا دی کی تحریکیوں کو دہشت گر دی ثا بت کر نے کے کا م آ تا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ بھا رتی میڈیا کی ساکھ آ ج کل دائو پر لگی ہو ئی ہے ۔ اس سے فو ری پہلے یو رپین یو نین ڈس انفار میشن لیب نے انکشا ف کیاتھا کہ کس طر ح بھا رتی میڈیا جعلی این جی اوز، جھو ٹی شنا ختوں اور مردہ لو گوں کے ناموں پر جھو ٹی خبریں چلا کر پا کستان کو بد نام کر تا رہا ہے ۔ بھا رت کی اس جھو ٹی پرا پیگنڈہ مشین کے ہیڈ کوارٹر جینوا اور بر سلز جیسے مشہو ر یو رپی شہرو ںمیں قائم ہیں ۔ یہ ثا بت کر نے کے لیے کہ پا کستان میں انسانی حقو ق کی خلا ف ور زیا ں ہو رہی ہیں یو ریپن پارلیمنٹ کے ارکان تک کو استعما ل کیا جا تا ہے ۔ پا کستان اور چین کو بد نام کر نے کے بار ے میں یو رپین یو نین ڈس انفا رمیشن لیب کی اس رپو رٹ کا نام “انڈین کر و نیکلز “رکھا گیا ہے ۔ پا کستان کے خلاف یہ مہم 2005سے شر وع ہے جسے گزشتہ 15سا ل سے سری وا ستوا گرو پ چلا رہا ہے اور اس کی معا ونت ایشین نیو ز ایجنسی (ANI)کر رہی ہے ۔ اس گرو پ نے سا ئو تھ ایشیا ء پیس فو رم ، دی بلو چ فو رم اورفر ینڈز آ ف گلگت بلتستان کے نا موں سے مختلف پلیٹ فار مز بنا رکھے ہیں جو پریس کا نفر نسوں اور سیمنا رو ں کے ذریعے پا کستان کے خلا ف پرا پیگنڈہ مہمیں چلا تے ہیں ۔ سوا ل یہ پیدا ہو تا ہے کہ یو رپ جیسے تر قی یا فتہ مما لک میں جہاں پر انٹیلی جنس ایجنسیاں اتنی فعا ل ہو تی ہیں کہ ان کی اطلا ع کے بغیر پتا بھی نہیں ہل سکتا بھارت کا یہ مکر وہ دھندہ 15سال تک کیسے جا ری رہا ؟ ۔کیا انہوں نے بھا رت کے سا تھ اپنے کا ر و با ری مقا صد کے تکمیل کے لیے جان بو جھ کر آنکھیں بند رکھیں ؟۔ جمو ں اور کشمیر میں بنیا دی انسا نی حقو ق کی شدید خلا ف ور زیوں اور نریند ر مود ی کی سفا ک اور جا رحا نہ پا لیسیوں پر امریکہ جیسے مما لک نے چپ کیو ں سا دھ رکھی ہے ؟ فرانس جیسے مما لک حجا ب اور پر دے کے بے ضرر مو ضو عا ت پر مسلمان خوا تین کے خلا ف فو ری ایکشن لے سکتے ہیں لیکن بھا رت کی طر ف سے نا فذ کر دہ سٹیزن شپ امینڈمنٹ ایکٹ (CAA)اور نیشنل رجسٹریشن آف سیٹزن شپ(NRC)جیسے انٹی مسلم قوانین پر خا موش کیوں بیٹھے رہتے ہیں ؟۔ آ سام میں بیس لا کھ کے قریب لو گوں سے شہریت اس لیے واپس لے لی گئی کیو نکہ وہ بنگا لی مسلمان ہیں ۔ فرانس ایک ایسے وقت میں بھا رت کی مخالفت کیو ں مو ل لے گا جب کہ وہ بھا رت کے سا تھ را فیل طیا روں کے سو دے کے ذریعے 5ارب ڈا لر کمانے جا رہا ہے ۔ بھا رت کی انتہاپسند اور فا شسٹ پا لیسیاں خا ص طو ر پر اجیت دوول کے آ نے کے بعد کھل کر سا منے آ نا شرو ع ہو ئی ہیں جو کہ بھا رت کے نئے قو می سلا متی کے مشیر ہیں ۔ دوول ڈاکٹرائن کے مطا بق پا کستان کو اس کے اپنے مسائل میں اس قد ر الجھا دو کہ اسے کشمیر کی ہو ش ہی نہ رہے ۔ بھا رت کی طرف سے تحریک طا لبان پا کستان (TTP)اور بلو چ علیحد گی پسندو ں کی امدا د دوول ڈاکٹرائن کا حصہ ہے ۔ نو مبر2020ء میں پاکستان نے بھا رت کی طر ف سے پا کستان میں دہشت گردوں کی معا ونت کر نے کے ٹھو س ثبو ت ایک ڈو زیئر کی شکل میں اقوا م متحدہ اور او آئی سی میں جمع کر ائے ہیں ۔ ڈو زیئر میں یہ ثا بت کیا گیا ہے کہ بھا رت پا کستان میں دہشت گردوں کی فنڈنگ اور تر بیت کر تا ہے ، انہیں اسلحہ مہیا کر تا ہے اور انہیں پا کستان میں داخل ہو نے میں مدد فرا ہم کر تا ہے ۔ اقوا م متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وعدہ کیا ہے کہ وہ پا کستان کی طر ف سے دیئے گئے ثبو تو ں کا بغو ر مطا لعہ کریں گے اور اقوا م متحدہ کے قوانین کے مطا بق ضرو ری کا رروائی عمل میں لا ئیں گے ۔ 5اگست 2019ء کو مود ی حکو مت نے یک طر فہ کا رروائی کر تے ہو ئے بھا رتی آ ئین کے آ رٹیکل 370کو منسو خ کر کے کشمیر کی خصو صی حیثیت کو ختم کر دیا ۔ اس کے سا تھ ہی آ رٹیکل35-Aکو منسو خ کر کے غیر کشمیریوں کو کشمیر میں جائیدا د کی خریدو فر وخت کی اجا زت دے دی تاکہ مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا جا سکے ۔ پا کستان کو چا ہیئے کہ اقوا م متحدہ میں جمع کرائے گئے ڈو زیئر کا کیس مزید مضبو ط کر نے کے لیے یو رپین یونین
ڈس انفا رمیشن لیب کی رپو رٹ کو مزید ثبو ت کے طو ر پر پیش کرے۔ اسی طر ح پا کستان کو چاہیئے کہ ار نا ب گو سوا می کے حا لیہ انکشا فا ت کو بھی دنیا کے سا منے لا ئے تا کہ بین الا قوا می برا دری کو پتہ چل سکے کہ بھا رت کس طر ح پا کستان کے خلا ف فالس فلیگ آ پریشن کر تا ہے اور اپنی فو جی منصو بہ سا زی میں میڈیا کے لو گوں کو بھی استعما ل کر تا ہے ۔ان ہی شوا ہد کو استعما ل کر تے ہو ئے پا کستان کو چا ہیئے کہ بھا رت کے خلا ف اقوا م متحدہ میں ایک قرار داد لیکر جا ئے جس میں بھا رت کی پا کستان کے خلا ف سا زشوں پر اس کی مذمت کی جا ئے ۔ پا کستان کو دنیا کو بتانا چاہیئے کہ وہ ایک دہشت گر د ملک نہیں بلکہ خود دہشت گر دی کا شکا ر ملک ہے جس میں بھا رت ایک طر ف تو دہشت گر دی کر وا تا ہے اور دوسری طر ف دہشت گردی کے الزام پر ہی پا کستان کو بد نا م کر رہا ہے ۔ عمرا ن خان کے وزیر اعظم بننے کے بعد پا کستان نے کا فی حد تک کشمیر کے مسئلے کو دنیا کے سامنے اجا گر کیا ہے ۔ عمرا ن خان کی حکو مت نے بھار ت کی جا رحا نہ پا لیسیوں کو دنیا کے سامنے بے نقا ب کر کے اپنا امیج بھی بہتر کیا ہے ۔ پا کستان نے افغانستان میں امن کی بحا لی اور امریکہ کی افغانستان سے وا پسی میں بھی مر کزی کر دار ادا کیا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کے معا ملے پر بھی پا کستان نے بہت اچھا کا م کیا ہے اور ایف کے ٹی ایف کی اکثر شرائط پر کام مکمل ہو
چکا ہے جس کی وجہ سے پا کستان کا نام گرے لسٹ سے نکلنے کی بہت زیا دہ امید ہے۔ نئی حکو مت کے اقدا مات کی وجہ سے پا کستان کاامیج دن بدن بہتر ہو رہا ہے جو بھا رت کے جھو ٹے پرا پیگنڈہ کی وجہ سے خرا ب ہو ا تھا ۔ بھا رت کی پاکستان کے خلا ف سا زشیں بڑ ی تیزی سے بے نقا ب ہو رہی ہیں ۔ امید ہے کہ اب بھا رت پا کستان کے خلا ف آ سا نی سے جھوٹا پراپیگنڈہ نہیں کر سکے گا اور پا کستان کا اصلی اور صا ف شفا ف چہرہ دنیا کے سامنے اجا گر ہو گا۔