حقائق کی تصدیق کرنے والے مضامین سے گریز

جاپان میں کی گئی ایک آزمائش سے پتہ چلا ہے کہ غلط معلومات کی موجودگی پر یقین رکھنے والے 40 فیصد کے قریب افراد میں حقائق کی تصدیق کرنے والے مضامین سے گریز کرنے کو منتخب کرنے کا رجحان پایا گیا ہے۔

یہ مطالعاتی جائزہ ناگویا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر تاناکا یُوکو کی زیر قیادت گروپ نے منعقد کیا ہے۔

اس آزمائش میں 20 سال سے لے کر 69 سال تک کی عمر کے 506 افراد نے حصہ لیا، جو غلط معلومات کی موجودگی پر یقین رکھتے تھے۔

ان افراد کو کورونا وائرس ویکسین اور جانبر نہ ہونے والے افراد کی شرح کے بارے میں جھوٹے اور حقائق پر مبنی دونوں قسم کے مضامین دکھائے گئے اور ان کی صداقت کے بارے میں رائے دریافت کی گئی۔

جھوٹے مضامین کو درست سمجھنے والے افراد کو حقائق کی تصدیق کے لیے مضامین کے لنکس کی فہرست پیش کی گئی۔

آزمائش سے پتہ چلا کہ 43 فیصد افراد نے جھوٹی معلومات کو مسترد کرنے والے تصدیق شدہ حقائق کے لنک کو کلک کرنے سے کئی بار گریز کرنے کا انتخاب کیا، جبکہ حقائق کی تصدیق کرنے والے صرف 7 فیصد مضامین کے لنکس کو کلک کیا گیا۔

محترمہ تاناکا کہتی ہیں کہ غلط معلومات کو درست سمجھنے والوں کو حقیقت بے نقاب کرنے کے لیے بتائے جانے پر بعض افراد حقائق کی تصدیق کرنے والے مضامین سے گریز کرتے ہیں۔

وہ کہتی ہیں کہ ایسے روئیے کی وجوہات پر مزید مطالعاتی جائزوں سے تصدیق شدہ معلومات مہیا کرنے کے بہترین طریقوں کا تعین کیا جا سکتا ہے۔

اس آزمائش کے نتائج پروسیڈنگز آف دی 2023 سی ایچ آئی کانفرنس آن ہیومن فیکٹرز ان کمپیوٹنگ سسٹمز میں شائع کیے جا چکے ہیں۔

Share
Twitter
Facebook