گرمی کی لہروں اور شدت میں کمی کے آثار نظر نہیں آرہے

دنیا بھر میں گرمی کی لہروں اور شدت میں کمی کے آثار نظر نہیں آرہے،اٹلی اور اس کے گرد نواح میں واقع جنوبی یورپی ممالک اس وقت ایک بڑے پیزا اوون میں تبدیل ہوچکے ہیں ، یورپ میں درجہ حرارت ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا جس کے باعث دل کے دوروں اور اموات میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے، عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او)کا کہنا ہے کہ دنیا کے نصف شمالی حصے میں جھلسا دینے والی گرمی کی شدت میںرواں ہفتے مزید اضافے کا اندیشہ ہے جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں مزید اضافہ ہو گا اور لوگوں کو ہارٹ اٹیک اور اموات کا خدشہ ہے،یونان ، اسپین کے زیر انتظام جزائر کناری اور سوئٹزرلینڈ کے جنگلات میں لگی آگ بجھائی نہیں جاسکی جس کے بعد وہاں آبادی کو خطرہ ہے جبکہ ہوا کا معیار خراب ہوگیا ہے،سیاحوں نے یورپی ممالک کے سفری منصوبوں کو منسوخ یا تبدیل کرنا شروع کردیاہے، امریکا، یورپ اور ایشیا میں ریکارڈ گرمی کی لہر کے باعث جنگلات میں آگ بھڑکنے کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ہے،شدید گرمی کی وجہ سے جنوبی کیلیفورنیا، کینیڈا اور اسپین میں جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔امریکا کے کئی علاقوں میں بدترین گرمی کی پیش گوئی کی گئی ہے، فلوریڈا سے کیلیفورنیا اور واشنگٹن تک ہیٹ الرٹ جاری کردیا گیا ہے اور تقریباً ایک تہائی امریکی آبادی شدید گرمی کی وارننگ کی زد میں ہے۔کیلیفورنیا کی ڈیتھ ویلی میں گزشتہ روز درجہ حرارت 53 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جبکہ یہاں درجہ حرارت 54 سینٹی گریڈ تک جانے کی پیش گوئی کی گئی ہےامریکا کی جنوبی ریاستوں میں 8 کروڑ سے زائد افراد کو گرمی کی شدت سے محفوظ رہنے کیلئے ہدایات جاری کی جاچکی ہیں،جاپان نے 47 میں سے 32خطوں کیلئے ہیٹ اسٹروک الرٹ جاری کردیا ہے،اٹلی، اسپین اور یونان میں درجہ حرارت 40ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد ریکارڈ کیا گیا ۔اٹلی اور اسپین کے تین خطوں کو گرمی سے متعلق ریڈ الرٹ میں ڈال دیا گیا ہے، اٹلی کے جزائر سارادینیا اور سیسلی میں پارہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک جاپہنچا جبکہ یہاں درجہ حرارت 48.8 سے بھی زیادہ ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے جو سیسلی اور یورپ میں گرمی کا سب سے بدترین ریکارڈ ہے۔ایشیا میں ریکارڈ درجہ حرارت کے بعد موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے، چین میں بارشوں کے باعث 2 لاکھ 60 ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا جاچکا ہے جبکہ سمندری طوفان ٹائیفون پیر کی رات ویتنام سے ٹکرا گیا جس کے باعث طوفانی ہوائیں اور بارشیں ہوئیں تاہم طوفان کی شدت منگل کو کم ہوگئی۔ چین کے شمال مغربی خطے سنکیانگ میں درجہ حرارت 52.2 ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ 6 برس قبل اس خطے میں درجہ حرارت 50.6 ریکارڈ کیا گیا تھا۔ جاپان کے 47 میں سے 32 خطوں بالخصوص وسطی اور جنوبی مغربی علاقوں میں ہیٹ اسٹروک الرٹس جاری کردیئے گئے ہیں، امریکا میں سب سے زیادہ درجہ حرارت کیفورنیا کی ڈیتھ ویلی میں ریکارڈ کیا گیا تھا جہاں اتوار کے روز درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا، امریکی ریاست ایری زونا کے دارالحکومت میں مسلسل 18 ویں روز بھی درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ رہا جہاں منگل کے روز درجہ حرارت 47 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے، امریکی ریاست کیلفورنیا میں حالیہ دنوں میں جنگلات میں متعدد بار آگ لگنے کے واقعات پیش آئے ہیں جن میں لاس اینجلس سے لیکر پام اسپرنگز کے علاقے شامل ہیں۔ پیر کی رات تک جنگلات میں لگنے والی آگ سے 8 ہزار 200 ایکڑز کا حصہ جل کر راکھ ہوچکا تھا جب تک صرف 45 فیصد آگ پر قابو پایا جاسکا ہے۔ یونان کے دارالحکومت ایتھنز کے قریب جنگلات میں لگنی والی آگ کے دھوئیں کے بادل دارالحکومت میں بھی دیکھےگئے جبکہ ایتھنز میں جمعرات کے روز درجہ حرارت 44ڈگری گریڈ تک پہنچنے کا امکان ہے ، کیلیفورنیا سے لیکر چین تک حکام نے شدید گرمی کے باعث صحت سے متعلق انتباہ جاری کردیئے ہیں، لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ پانی پیئیں اور جلتے ہوئے سورج کی کرنوں سے خود کو محفوظ رکھیں۔ اقوام متحدہ میں موسمیات سے متعلق ایجنسی (ڈبلیو ایم او) کا کہنا ہے کہ گرمی کی لہروں میں کمی کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ عالمی تنظیم نے خبردار کیا کہ ہیٹ ویو ابھی ابتدائی مرحلے میں ہے اور شمالی امریکا، ایشیا، شمالی افریقا اور بحیرہ روم میں درجہ حرارت رواں ہفتے تک کئی دن تک 40ڈگری سے زائد رہنے کی توقع ہے۔انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ان علاقوں میں رات کے اوقات میں بھی درجہ حرارت 30 ڈگری سے زائد رہے گا۔ڈبلیو ایم او کے سینئر ایڈوائزر جان نائرن نے جنیوا میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صورتحال مزید خراب ہوتی جارہی ہے جبکہ دنیا کو اس سے زیادہ گرمی کی لہروں کیلئے تیار رہنا ہوگا۔

اپنا تبصرہ لکھیں