بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں طلبہ تصادم‘ ایک جاں بحق


بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء کی ایجوکیشن ایکسپو کی اختتامی تقریب پر لسانی طلباء تنظیم کے حملہ میں اسلامی جمیعت طلبہ کا ایک کارکن جاں بحق ہوگیا اور درجنوں زخمی ہوگئے‘ زخمیوں کو پمز ہسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے اختتامی ڈنر تقریب سے جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ خطاب کر رہے تھے کہ ایک طلباء تنظیم نے فائرنگ کر دی تاہم وہ حملے میں محفوظ رہے،حملے میں لیاقت بلوچ کے قریب کھڑے ایک اسٹوڈنٹ کی ٹانگ اور دوسرے کے پیٹ میں گولیاں لگیں حملے کے بعد لیاقت بلوچ کو عقبی دروازے سے بحفاظت نکال لیا گیا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی 13 دسمبر بروز جمعہ بند رہے گی ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسلام آباد کی یونیورسٹی میں دو طلبہ تنظیموں میں تصادم ہوا، تصادم میں ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا ڈپٹی کشمنر نے بتایا کہ ہم نییونیورسٹی میں سیکیورٹی سنبھال لی ہے، پولیس اور مجسٹریٹس تعینات کردیے ہیں جبکہ رینجرز کو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یونیورسٹی کے کمپاؤنڈ میں تلاشی مکمل کرلی گئی ہے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری یونیورسٹی پہنچ گئی بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلامی جمیعت طلبہ اسلامی یونیورسٹی کے جمیعت احباب پروگرام کے ڈنر کے شرکاء پر سرائیکی اسٹوڈنٹس نے ہلہ بول کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں جمیعت کا ایک کارکن محمد طفیل شہید ہوگیا اور بیس سے زائد طلبہ زخمی ہوئے ہیں جن میں چار کی حالت نازک بتائی جاتی ہے زخمیوں کو پمز ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جاں بحق طالبعلم سید طفیل کا تعلق گلگت بلتستان سے ہے جمعرات کو اسرائیکی اسٹوڈنٹس کی جانب دن کے وقت طالبات کے ایک پروگرام میں جانے سے منع کرنے پر سرائیکی طلبہ اور اسلامی جمیعت طلبہ کے مابین تلخی ہوئی تھی جس کے بعدطالبات کا پرو گرام وقت سے پہلے ہی ختم کردیا گیا لیکن یہ معاملہ ختم نہیں ہوا اور شام کو اسلامی جمیعت طلبہ نے اپنے احباب کے لیے ڈنر کا پروگرام رکھا تھا جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ مہمان خصوصی تھے اس پروگرام میں سرائیکی اسٹوڈنٹس کی جانب سے ہلڑ بازی کی گئی اور بعد میں فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک طالب علم محمد طفیل زخمی ہوکر چل بسا‘ اس فائرنگ سے لیاقت بلوچ بال بال محفوظ رہے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلباء کی ایجوکیشن ایکسپو کی اختتامی تقریب میں جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر لیاقت بلوچ کی تقریر کے دوران اسرائیکی اسٹوڈنٹس تنظیم نے حملہ کر دیا، لسانی تنظیم کے طلباء نے تقریب پر فائرنگ کی جس کے نتیجے کمپیوٹر سائنس کے طالب علم سید طفیل بعد ازاں پمز ہسپتال میں جاں بحق ہو گئے زخمی طالب علموں میں امان اللہ، عباس، فیصل اقبال،جمال چیمہ، معاذ سعید، نعمان زمان، عبید منور، علی غوری،ثاقب شاہ و دیگر شامل ہیں اسلامی جمیعت طلبہ کے مطابق ساڑھے نو بجے کے قریب ایجوکیشن ایکسپو کی تقریب جاری تھی کہ لسانی طلباء تنظیم کے لوگوں نے دھاوا بولا اور فائرنگ شروع کر دی زخمیوں کو مقامی ہسپتال پمزمیں طبی امداد دی جارہی ہے اس واقعہ کے بعد یونی ورسٹی ایک روز کے لیے بند کر دی گئی ہے اس واقعہ کے بعد یونیورسٹی میں پولیس اور رینجرز کی نفری پہنچ گئی اور انہوں نے یونیورسٹی کی سیکورٹی سنبھال لی ہے

اپنا تبصرہ لکھیں