تعمیراتی شعبہ کے مٹیریل کی بڑھتی ہوئی قیمت

بڑھتی ہوئی تعمیراتی لاگت نے اپنے رہائشی یونٹس کی امیدپر پانی پھیر دیا ہے مٹیریل کی بڑھتی ہوئی قیمت تعمیراتی شعبے سے وابستہ لوگوں کے لیے مسائل کی کثرت پیدا کر رہی ہے‘ تعمیراتی صنعت کو ریڑھ کی ہڈی سمجھا جاتا ہے یہ ایک ارب ڈالر کی صنعت ہے جو بے شمار خاندانوں کی کفالت کرتی ہے.تعمیراتی شعبہ غیر ہنر مند کارکنوں کے لیے ایک لائف لائن تھا، لیکن موجودہ صورتحال نے ان میں سے بہت سے لوگوں کو بے روزگار کر دیا ہے، کیونکہ سرمایہ کاروں نے موجودہ معاشی غیر یقینی صورتحال اور مواد کی بے تحاشا قیمتوں کی وجہ سے سرمایہ کاری روک دی تھی. جب اینٹوں، سیمنٹ اور سٹیل جیسے بنیادی مواد کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں تو ایک خاندان کے لیے نئے گھر کے لیے بجٹ بنانا مشکل ہے اس صورتحال کی وجہ سے مجموعی تعمیراتی لاگت میں اضافہ ہوا ہے جس سے لوگوں کے لیے اپنے گھروں کا حصول مشکل ہو گیا ہے. رئیل اسٹیٹ سیکٹر کے لیے سرنگ کے آخر میں کوئی روشنی نظر نہیں آ رہی، کیونکہ صورتحال بد سے بدتر ہوتی جائے گی پاکستان میں کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی ہیںاور لوگ تعمیرات یا رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کرنے سے گریز کر رہے ہیں رئیل اسٹیٹ سیکٹر معیشت کا انجن ہے، روزگار کو یقینی بناتا ہے اور اس سے منسلک کاروبار کو فروغ دیتا ہے دنیا بھر میں مشینری کا استعمالہو رہا ہے لیکن جدید طریقے اپنانے میں پاکستان پیچھے ہے لاگت کی بچت کے اقدامات متعارف کروانے ہوں گے .

اپنا تبصرہ لکھیں