کرہ ارض پر آب وہوا کی تبدیلیوں کےچیلنجزسے نمٹنے کے لیے ریاضیاتی علم جامع پالیسی

کرہ ارض پر آب وہوا کی تبدیلیوں کےچیلنجزسے نمٹنے کے لیے
ریاضیاتی علم جامع پالیسیوں کی تشکیل

کامسیٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر ایس ایم جنید زیدی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی اور قومی سطح پر آب و ہوا میںتبدیلیوںسے متعلق مزید جامع پالیسیاں مرتب کی جانی چاہیںتاکہ کرہ ارض پر بدلتے ہوئے آب و ہوا کے مجموعی حالات پربہترطریقے سے قابو پایا جا سکے۔ انہوں نےآج وفاقی دارالحکومت کامسیٹس سیکریٹریٹ میں منعقد ہونے والے ایک عالمی سطح کے ویب نار کے دوران اپنے خطبہ استقبالیہ میںاس بات پر زور دیا کہ اس ضمن میںہونے والی ہر طرح کی تحقیق میںریاضی کےنمونہ جات(ماڈلنگ)اوراِن کی نقول کوآپس میں ضم کرکے درپیش چیلنجز کے سامنے بند باندھا جاسکتا ہے۔
اس ویب نار کا مقصد اس طرح کی سفارشات اکٹھی کرنا تھاتاکہ خطہ جنوبی جنوب میں پائیدار ترقی کے لیے مباحثے کےموضوع ’’پائیدار ترقیاتی گولز 13 ،آب و ہوا سےمتعلق ایکشن‘‘ کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا سکے۔ ویب نار کا عنوان ’’ماحولیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے میں ریاضیاتی ماڈلنگ اور نقول کا انضمام اور عالمی جنوبی جنوب میں تحقیقی کام کو لچکدار اورمضبوط بنانا‘‘ تھا۔کامسیٹس کےسنٹر فار کلایمیٹ اینڈ سسٹین بل(سی سی سی ایس) یعنی مرکز برائےآب و ہوا اور استحکام کے زیر اہتمام اس ویب نار میں گھانا ، ایران ، نائیجیریا ، پاکستان اور ترکی میں ہونے والی اس موضوع سے متعلق متعدد عالمانہ اور دانشورانہ معلومات ،خیالات ، تجربات ، جامع طریق کار اور پالیسی مشورہ جات کو اکٹھا کیا گیا ۔یہ ویب نار پروگرام نائجیریا کے ریاضیاتی علوم ،ماڈلنگ اور نقول کو تشکیل دینے والے’’ نیشنل ریاضیاتی سنٹر ‘‘ کے مرکز برائے ایکسی لینس کے تعاون سے ترتیب دیاگیا تھا۔
دولت مشترکہ کے آب وہوا سے متعلق مالیاتی مرکز کے جنرل منیجرمسٹر بلال انورکی زیر نگرانی میں شروع ہونے والے اس ویب نار میںکاربن کے اخراج کو کم کرنے اورگلوبل ساؤتھ میں آب وہوا کی تبدیلیوں میں موافقت کو بڑھانے کی کوششوں کوبڑھانے،اس بارے میں تشکیل دی جانے والی پالیسیوں اور قانون سازی کرنے کے لیے درکار ثبوتوں پر مبنی علمی ماڈلنگ اوراِن کے نقوش پربھرپور طریقے سے روشنی ڈالی گئی۔مرتب کی جانے والی سفارشات میں سیلابوں ، گرمی سے پیدا شدہ حدت کی لہروں ، فوڈ سیکیورٹی اور انتہائی(سخت) موسمی صورتحال،گلوبل ساؤتھ میں موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات پر قابو پانے کے لیے ملٹی سٹیک ہولڈر شراکت داریوں، مربوط نقطہ نظرکی ترویج ، تخفیف اور موافقت کی حکمت عملی کی بر وقت تیاری کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
ویب نار کے اختتام پر تمام شریک ممالک نے امید ظاہر کی کہ سامنے آنے والی سفارشات سے جہاں کامسیٹس کے رکن ممالک استفادہ کرسکیں گے تو وہیں یہ سفارشات عالمی سطح پر آب وہوا کی تبدیلیوں سے متعلق تحقیق میں ایک نئی سمت کا تعین کرنے میں بھی مفید ثابت ہوں گی۔