رمضان المبارک امت مسلمہ کے لئے اپنی زندگیوں کو زیادہ منظم و مرتب کرنے اللہ سےاس کی رحمتوں، مغفرتوں اور انعامات کی بارش سے سیراب ہونے کا موقع ہے

س بار کا ماہِ رمضان المبارک ایک مختلف فضا میں آیا ہے۔ مسلم اُمہ کے لئے حرمین شریفین اور مساجد کی وقتی بندش کے فیصلے تکلیف دہ ضرور ہیں مگر اسلام کے اولین دور کے نظائر کو سامنے رکھتے ہوئے فتاویٰ کے معتبر مراکز کی تعبیر و تشریح اور اس پر اجماع کی کیفیت سے یہ وضاحت بھی ہوتی ہے کہ قرآن و سنت ہر دور میں پیدا ہونے والے ہر مسئلے کے قابلِ عمل حل کی رہنمائی کے لئے کافی ہیں۔ یہ بات بہر طور ملحوظ رکھنے کی ہے کہ رمضان المبارک امت مسلمہ کے لئے اپنی زندگیوں کو زیادہ منظم و مرتب کرنے کی تربیت کے اعادے، ایثار شعاری کی طرف رغبت بڑھانے اور اللہ سے لو لگا کر اس کی رحمتوں، مغفرتوں اور انعامات کی بارش سے سیراب ہونے کا موقع ہے۔ اس بار کورونا وائرس کی صورت سامنے آنے والی آزمائش میں اپنے مزاجوں میں زیادہ نرمی لانے، دوسروں خصوصاً زیر دستوں سے زیادہ شفقت کرنے،وقتی منافع کے لئے ضروری اشیا مصنوعی طور پر مہنگا کرنے سمیت ہوس مال و زر سے اجتناب برتنے کی روش پر اپنی سوچ اور عمل کو یکسو کرنے پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ جبکہ سماجی و معاشی ترقی اور انسانی بھلائی کے لئے سائنسی تحقیق اسلامی تعلیمات کا اہم حصہ ہے جس کو مسلم دنیا نے سہل پسندی کے باعث بالکل اسی طرح نظر انداز کر رکھا ہے جس طرح آج کے ترقی یافتہ کہلانے والے بعض ممالک نے ماحولیاتی توازن سمیت فطرت کے تمام اصولوں کو وقتی مفادات کےلئے پامال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ کورونا کی صورت میں جو تنبیہ قدرت کی طرف سے ملی اسے سامنے رکھتے ہوئے سب کو قرآن میں دہرائے گئے الفاظ ’’سوچو‘‘، ’’غور کرو‘‘ وغیرہ سامنے رکھنے چاہئیں۔ سائنسی تحقیق کا مقصد فطرت کے ان اصولوں کی پاسداری ہے جن میں ماحولیاتی توازن کی قدر کرنا اور کرۂ ارض پر اللہ کی تمام نعمتوں کی نگہداشت کرتے ہوئے ان سے بہتر طور پر فائدہ اٹھانا ہے۔